دوسرا بین الاقوامی اجلاسِ نخبگانِ منابرِ شیعہ

یوم اللہ ۱۲ بہمن کے ساتھ ہی دوسرا بین الاقوامی اجلاسِ نخبگانِ منابرِ شیعہ اس بار مقدس شہر قم میں منعقد ہوا، جس میں ۷۰ قومیتوں کے ۶۰۰ دانشوروں اور محققین نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں داود منافی پور نے جو اہم ترین مباحث پیش کیے ان میں سے ایک یہ تھا کہ اسلامی انقلاب کے ۴۰ سال سے زائد کے گزرنے کے بعد شیعہ کو ایک نشان کی تلاش کرنی چاہیے۔ کیونکہ شیعہ کی طاقت صرف کربلا کی جغرافیہ سے ہے۔ انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے پیراہن کو ایک نشان کے طور پر بیان کرنے اور اس کی آخرت کے زمانے میں اہمیت کو واضح کرنے کے بعد ظہور کے لیے زمینہ سازی اور اس سلسلے میں ایرانیوں اور اہلِ قم کے کردار پر ایک نیا موضوع پیش کیا اور ظہور کے زمینہ سازی کا آغاز حضرت موسیٰ بن جعفر علیہ السلام سے اور ان کی اولاد کو ایران بھیجنے سے قرار دیا۔

اجلاس کی آواز

اجلاس کی ویڈیوز